تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
كَانَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً فَبَعَثَ اللَّـهُ النَّبِيِّينَ مُبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ وَأَنزَلَ مَعَهُمُ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِيَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ فِيمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ ۚ وَمَا اخْتَلَفَ فِيهِ إِلَّا الَّذِينَ أُوتُوهُ مِن بَعْدِ مَا جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَاتُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ ۖ فَهَدَى اللَّـهُ الَّذِينَ آمَنُوا لِمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ مِنَ الْحَقِّ بِإِذْنِهِ ۗ وَاللَّـهُ يَهْدِي مَن يَشَاءُ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ ﴿بقرہ، 213﴾
ترجمہ: (پہلے) سب انسان ایک ہی دین (فطرت) پر تھے، (پھر جب ان میں باہمی اختلاف پیدا ہوئے) تو خدا نے انبیاء بھیجے۔ (جو نیکوکاروں کو) خوشخبری دینے والے (اور بدکاروں) کو ڈرانے والے تھے اور ان کے ساتھ برحق کتاب نازل کی (جس میں قانون تھا)۔ تاکہ لوگوں کے اختلاف کا فیصلہ کرے اور یہ اختلاف انہی لوگوں نے کیا جن کو وہ (کتاب) دی گئی تھی اور وہ بھی تب کہ جب کھلی ہوئی دلیلیں ان کے سامنے آچکی تھیں۔ محض بغاوت اور زیادتی کی بنا پر۔ تو خدا نے اپنے حکم سے ایمان والوں کو ان اختلافی باتوں میں راہِ حق کی طرف راہنمائی فرمائی۔ اور خدا جسے چاہتا ہے سیدھے راستے کی طرف راہنمائی فرماتا ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ آغاز خلقت سے ہی انسان اجتماعی زندگی کا مظہر ہے.
2️⃣ ابتدائی دور کے انسان افکار و خیالات اور تمایلات و اعتقادات میں یکساں تھے.
3️⃣ ابتدائی معاشروں کے مفادات میں تضاد نہیں تھا.
4️⃣ ابتدائی انسان بلوغ فکری سے عاری اور علم و آگاہی کے لحاظ سے ابتدائی سطح کے تھے.
5️⃣ جب ابتدائی معاشروں کے درمیان اختلاف پیدا ہوا تو اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے نبی بھیجے گئے.
6️⃣ تاریخ کا رُخ بدلنے میں اہم کردار انبیاء علیہم السلام کا ہے.
7️⃣ انبیاء علیہم السلام کا الہٰی قوانین کی حدود میں رہ کر عدل و انصاف قائم کرنا.
8️⃣ انسانی معاشرے کے لئے قانون اور حکومت کی ضرورت ہے.
9️⃣ الہٰی قوانین کے ذریعے لوگوں کے درمیان برحق فیصلہ کیا جا سکتا ہے.
🔟 علماء کی ذمہ داری بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے نیز کسی معاشرے کی ہدایت کرنے یا گمراہی پھیلانے میں علماء کا کردار کلیدی نوعیت کا ہوتا ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ